page contents Urdu Poetry Dunya : عورت کا پردہ ــــــــــــــ اور فیس بک

Friday, 22 May 2015

عورت کا پردہ ــــــــــــــ اور فیس بک

عورت کا پردہ ــــــــــــــ اور فیس بک

عورت کا پردہ ــــــــــــــ اور فیس بک

تحریر: پردہ دار خاتون
(میں آج ایک حساس موضوع پر لکھنے جارہی ہوں ہر پڑھنے والے سے گزارش ہے میری باتوں کو مثبت لے اور جہا ں تک ہوسکے ان پر عمل پیرا ہو)
پردہ فیس بک پر بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا عملی ذندگی میں فرض ہے ــــــــــــ مسجدوں، مدارس کےبعد جو سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے وہ "فیس بک" ہے جہاں مرد و عورت گھر بیٹھے سیکھتے ہیں ـ جیسا کہ بنی نوع انسان کے لئے پردہ بہت ہی اہمیت کا حامل ہے خاص کر عورتوں کے لئے پردہ کے احکام قرآن مجید میں بھی واضح دئیے گئے ہیں ـ اب تو ہر گھر میں یہ رواج عام ہے کہ گھر کے تمام افراد ایف بی یوسرز خواہ وہ گھر کی بیٹی ہو بہن ہو ـ اور ان میں وہ بہنیں بیٹیاں بھی شامل ہیں جنکو ہم لوگ کسی غیر مرد کے سامنے جانے کی اجازت نہیں دیتے کبھی پردہ کئے بغیر انکو گھر سے باہر نہیں جانے دیتے لیکن وہ بہنیں بیٹیاں انھی مردوں سے بات چیت کرتی ہیں جن سے پردہ کا حکم دیا گیا ہے ـ کیونکہ یہ ایک شوشل نیٹ ورک ہے اور وہ یہیں خود کو بے پردہ کر بیٹھتی ہیں اور یہاں بے پردہ ہونا آپکی عملی زندگی میں بگاڑ پیدا کر سکتا ہے ـ
آج ہماری بہنیں بیٹیاں جب اکاؤنٹ بناتی ہیں تو کسی لڑکے کی فرینڈ ریکویسٹ آنے پر اسے قبول کرلیتی ہیں اور اس سے انبکس میں بات چیت شروع کردیں تو ان بہنوں بیٹوں کا پردہ فوت ہوجاتا ہے تو ایسی بہنیں بیٹیاں ہر گز یہ نا سمجھیں کی وہ اب بھی پردہ میں ہیں ـ فیس بک پرتو کوئی باپ بھائی آپکو آکے بچانے سے رہا تو آپکو خود خیال اور احتیاط کرنا ہوگی ـ شروع شروع میں ہوتا یہ ہے کہ لڑکیاں اکا ؤنٹ بنا لیتی ہیں لڑکے سے گفتگو شروع ہوتی ہے ین میں دوستی ہوتی ہے پھر نام نہاد عشق ہوجاتا ہے اسکے بعد باپردہ بہنیں خود کو بے پردہ کرتی ہیں تصویروں کا تبادلہ کر کے اور پھر اسکے بعد آواز کی بے پردگی ہوتی ہے اسکے بعد ملاقاتیں شروع ہوتی ہیں اور آہستہ آہستہ تمام ناجائز کام پایہ تکمیل تک پہنچائے جاتے ہیں لیکن اگر لڑکی کسی کام کو منع کرے تو اسے دھمکی بھی نہیں دھمکیاں دی جاتی ہیں جس سے بہن بیٹی دلبرداشتہ ہو کر آخری راستہ اپناتی ہیں "خودکشی" یعنی جاتے جاتے بھی حرام کام کی مرتکب ہوجاتی ہیں ــــــــ!!
اور وہ مرد حضرات جنکا باہر کی دنیا میں بس نہیں چلتا وہ ایف بی پر فلرٹ کے مایر ہوتے ہیں ـ ایسے مرد حضرات تو شکاری کی تاک میں بیٹھے ہوتے ہیں اپنے گرم جذبات لئے اور پھر شکار کے ملنے پر اسکو اپنے جذبات کو ٹھنڈا کرنے کے لئے تب تک استعمال کرتے ہیں جب تک انکا شکار جان سے نا جائے(خودکشی نا کر لے)
ایسے شکاریوں سے بچنا ہی تو اصل کام ہے ایف بی پر خصوصی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایسے مردوں اور عورتوں کے لئے کچھ ضروری ہدایات بھی درج کروں گی اپنی اگلی تحریروں میں ـ آپ تمام پڑھنے والوں سے گزارش ہے ان باتوں کو آگے ضرور شئیر کریں تاکہ وہ آگاہ رہیں ـ شکریہ

No comments:

Post a Comment

Advertisement

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments